Mahmood Asghar
Choudhary
Home
Columns
Immigration Columns
Pictures
Contacts
Feedback
اب اندرونی محاذ کی تیاری کریں .... 14 مئی 2025ء
Download Urdu Fonts
اب اندرونی محاذ کی تیاری کریں ۔ عمران خان سے مذاکرات کریں بیرونی محاذ پر کامیابی کے ڈنکے تو تمام عالمی میڈیا کی زینت ہے ۔ لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اندرونی محاذ، خلفشار اور تقسیم کو ختم کرنے کے لئے بھی سنجیدہ کوشش کی جائے ۔آپ مودی کی تقریرکو ایک ہارے ہوئے جوار ی کی تقریر کہہ کر ا سکی سنگینی کو کم نہیں کر سکتے ۔اس لئے بہتر ہے کہ ملک میں موجود سیاسی محاذ کا حل نکالا جائے ۔ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی سنجیدہ مذاکرات شروع کئے جائیں ۔ایک فتح کا ماحول بنا ہوا ہے اس لئے عمران خان کو پیرول پر باہر لایاجائے ۔ تاکہ اس کے وہ تمام سیاسی کارکنان جو اسے دل سے چاہتے ہیں ان کے غم و غصہ میں کمی واقع ہو اور وہ بھی اس فتح کی جشن میں قومی دھارے میں شامل ہوں ۔ مانچسٹر اور یورپ کے دیگر شہروں میں دیگر سیاسی جماعتوں کے علاوہ پی ٹی آئی نے بھی پاکستان کی فتح پر مٹھائیاں بانٹی ہیں ۔ بیرون ملک سوشل میڈیا محاذ پر سیاسی کارکنان نے پاکستان کا مقدمہ لڑا ہے ۔ آپ پی ٹی آئی کے محب وطن سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو دیگر ڈالرز کی لالچ میں قید ملک مخالف یوٹیوبرز کے ساتھ نہیں ملا سکتے جو پاکستان کا مذاق اڑا رہے تھے ۔ اگر بیرون ملک بیٹھے زہر اگلتے سانپوں جیسے یوٹیوبرز کو بس میں لانا چاہتے ہیں تو وہ ایشو ہی ختم کر دیں جس کا وہ یوٹیوبر چورن بیچتے ہیں اور عمران خان لورز کو گمراہ کرتے ہیں ۔ عمران خا ن جب اپنے کارکنوں کے بیچ میں ہوں گے تو ڈالرز سمیٹنے والے یوٹیوبرز کی بجائے اس کا بیانیہ سامنے آئے گا ۔ جس کو اس کے ورکرز فالو کریں گے ، اس کی بات کوئی ''وچولا ''ہمیں نہیں بتائے گا۔ بہرحال میرا خیال ہے کہ خود عمران خان اور ا سکی پارٹی کی بھی سمجھ آچکی ہو گی ۔ کہ اس ملک کی کامیابی و کامرانی کے لئے کوئی اکلوتا جزو لاینفیک نہیں ہے ۔ ملک اندرونی طور پر مضبوط ہوگا تو سازشیں دم توڑ جائیں گی ۔ فتح کے بعد سوال کرنے والا ویسے تو مشکوک نظروں سے دیکھا جاتا ہے ۔ لیکن ایک دو سنجیدہ سوال صحافیوں کو ضرور ریاست سے کرنا چاہئے ۔ کہ وہ کون سے اشخاص ہیں جن کے نام کا بہانہ بنا کر ہر چوتھے سال پڑوسی ملک آتنک وادی کہہ کر ہم پر چڑھ دوڑتا ہے ۔ ان گنتی کے بیس پچیس افراد کے لئے 25 کروڑ زندگیوں کو جنگ کےدہانے پر نہیں پہنچایا جا سکتا ۔ ریاست کو چاہئے کہ خود ہی ان ناموں کو پکڑے اور ان سے فاصلہ اختیار کرے۔ملک میں انتہا پسند مذہبی جتھوں کی سرپرستی سے ہاتھ کھینچا جائے ۔ ہماری پہچان آئی ٹی کے وہ نوجوان ہونا چاہئے جو دشمن کے حملے کو اپنے مہارت سے ناکارہ کریں ۔ ہم اکانومی ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سائنس میں اپنا نام بنائیں تاکہ دنیا کو پیغام جائے کہ ہم نے آتنک کی جڑ کو ہی اکھاڑ دیا ہے ۔ بلاشبہ اس وقت دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہمارا ملک ہے ۔ او رہماری امن کی خواہش کو دنیا نے دیکھا کہ کس طرح ہم نے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے ہر ممکن جنگ سے اجتناب کی کوشش کی ۔ لیکن اب یہ بات سفارتی طور پر دنیا کو بہترین طریقے سے سمجھانے کا وقت آگیا ہے کہ امن کے سب سے بڑے خواہاں بھی ہم ہی ہیں ۔
Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام
Admin Login
LOGIN
MAIN MENU
کالمز
امیگریشن کالمز
تصاویر
رابطہ
تازہ ترین
فیڈ بیک
Mahmood Asghar Chaudhry
Crea il tuo badge
Mahmood Asghar Ch.